فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت کی بیت المقدس میں قائم شہری حکومت نے مقدس شہر میں الشیخ جراح کے مقام پر ایک یہودی مذہبیی اسکول [مدرسے] کے قیام کی تیاری کر رہی ہے۔
وادی حلوہ ۔ سلوان مرکزاطلاعات فلسطین کے محقق محمود قراعین نے بتایا کہ بدھ کے روز صہیونی ضلعی حکومت اور تعمیرو مرمت کمیٹی کا ایک اجلاس ہوا جس میں الشیخ جراح کے مقام پر چار ایکڑ کے رقبے پر یہودی اسکول کے قیام پرغور کیا گیا۔ انہوں
نے انکشاف کیا کہ اجلاس میں طے پایا کہ مذہبی مدرسے کے لیے سات منزلہ عمارت تعمیر کی جائے گی جس چار منزلیں زیرزمین ہوں گی۔
فلسطینی دانشورنے بتایا کہ شیخ جراح میں جس زمین کے ٹکڑے پر یہودی مذہبی اسکول کے قیام کی اسکیم تیار کی جا رہی ہے وہ سنہ 1980 ء میں قبضے میں لیا گیا تھا۔ اسرائیل نے فلسطین سے جبری بے دخل کرنے کے بعد فلسطینیوں کو املاک متروکہ کے عنوان سے ایک جعلی قانون کی آڑ میں قبضے میں لینا شروع کررکھا ہے۔ یہ زمین بھی اسی قانون کی آڑ میں ہتھیائی گئی تھی۔